جمعہ، 1 اگست، 2014

لوہا سونا بن گیا – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

ایک مرتبہ حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز‘ حسن ابدال تشریف لے گئے۔ وہاں آپ کا ایک سکھ دوست مقیم تھا۔ جب اس نے اپنی برادری کے لوگوں میں حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز کا تعارف کروایا تو سینکڑوں لوگ دعا کے لیے آپ کے گرد جمع ہو گئے۔ آپ نے سب کی مشکل حل فرمائی۔ دعا سے سب مستفید ہوئے تو ایک غیر مسلم نے پوچھا کہ حضور‘ آپ کے فرمان کے مطابق قرآن میں سب کچھ ہے تو کیا لوہا سونا بن سکتا ہے؟ آپ نے اثبات میں اس کو جواب دیا۔ اس پر وہ لوہے کا ایک ٹکڑا اٹھا لایا۔ حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز نے توجہ دی اور فرمایا کہ سونا ہو جا۔ اس پر وہ لوہے کا ٹکڑا سونا بن گیا۔ اس موقع پر آپ کی کرامت دیکھ کر پانچ صد سکھوں نے اسلام قبول کر لیا۔

آپ کا تصرف اتنا وسیع و ارفع تھا کہ ہر مذہب و ملت کے لوگوں نے آپ کے دست ِ حق پر اسلام قبول کیا۔ شیعہ‘ سنی‘ قادیانی‘ عیسائی‘ ہندو‘ سکھ‘ اہلِ حدیث کے مسلک کے ہزاروں لوگ آپ کے حلقہ بگوش ہوئے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے