جمعہ، 11 جولائی، 2014

سدا سہاگن – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز جب اپر باڑیاں سے ملازمت ترک کر کے رخصت ہوئے تو لوگوں نے کہا کہ حضور! ہمیں اپنا فیض بخش جائیں۔ آپ نے فرمایا کہ ہم نے اس درخت کو‘ جو جنگل میں ہماری عبادت گاہ کے قریب تھا، ہر مرض کے لیے شفایاب کر دیا ہے۔ اس کا ایک پتہ کھانے سے مریض شفایاب ہو جائے گا۔ حاضرین میں سے کسی نے کہا حضور! سردیوں میں اس کے پتے جھڑ جاتے ہیں۔ اس پر آپ نے اپنی نگاہِ لطفِ کرم سے اس درخت کو سدا سہاگن بنا دیا۔ اب کسی موسم میں بھی اس کے پتے نہیں جھڑتے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے